Ref. No. 2366/44-3571
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ کزن یعنی چچا زاد ، پھوپھی زاد، خالہ زاداور ماموں زاد کے ساتھ نکاح جائز ہے جبکہ حرمت کی کوئی اور وجہ مثلاً رضاعت وغیرہ نہ پائی جائے، اور رضاعت کے ثبوت کے لئے دلیل کا ہونا ضروری ہے، لہذا عورت کا بلا گواہ کے یہ دعوی کرنا جائز نہیں ہے۔ اور اس دعوی کی وجہ سے کوئی حرمت ثابت نہیں ہوگی، بلکہ دونوں بدستور میاں بیوی رہیں گے۔
یَا اَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا اَحْلَلْنَا لَكَ اَزْوَاجَكَ اللَّاتِيْ آتَيْتَ اُجُوْرَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ مِمَّا اَفَاءَ اللّٰهُ عَلَيْكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّاتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَالاتِكَ اللَّاتِيْ هَاجَرْنَ مَعَكَ۔۔۔۔ (القرآن الکریم: (الاحزاب، الآیۃ: 50)
قوله ( قرابة ) كفروعه وهم بناته وبنات أولاده وإن سفلن۔۔۔وفروع أجداده وجداته ببطن واحد فلهذا تحرم العمات والخالات وتحل بنات العمات والاعمام والخالات والأخوال فتح (رد المحتار: (فصل فی المحرمات، 28/3، ط: دار الفکر)
حل بنات العمات والاعمام والخالات والاخوال (ردالمحتار مع الدر المختار، کتاب النکاح، ج 04، ص 107، مطبوعہ کوئٹہ)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند