اسلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ
امسال ہمارے گروپ نے الحمدللہ حج کیا ۔ تربیت کی عدم موجودگی میں کچھ سنگین غلطیاں بھی ھوگی۔ ہم نے حج تمتع کیا ۔ اور حنفی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں ۔
ہم نے حج کا احرام باندھنے سے لیکر اختتام حج تک قطعی ایک بار بھی تلبیہ نہیں پڑھا ( حالانکہ کلکتہ سے روانگی کے وقت عمرہ کے احرام میں ہم نے دوران سفر مکہ پہنچے تک ہم نے لگاتار تلبیہ کا ورد جاری رکھا) کیا ہمارا حج درست اور قابل قبول ہے ؟
اسطرح ہم سے دوسری غلطی یہ ہوئی کہ ہم نے 11 اور 12 ذلحج کو رمی جمرات قبل از زوالِ کر دیا ۔ تو کیا اس صورت میں ہمارا حج درست اور قابل قبول ہوا ؟
کیا ہمارے لئے کوئی چارہ جوئی ہوسکتی ہے ؟ برائے مہربانی وضاحت کے ساتھ مع حوالہ جات فتویٰ جاری کیا جائے ۔
فقط و سلام
شکیل احمد شریف ،چاےباسھ،جھارکھنڈ