اسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ حضرت مفتی صاحب ایک مسلہ حل فرما دیں جلد سے جلد
ہمارے ابو نے اس نیت سے ایک زمین بیچی کے گھر والے عمرہ کریں گے ہم لوگ چار فیملی ہیں زمین ساڑھے چار لاکھ میں بیچا گیا اور ابو نے پرا پیسہ نہیں لیا بلکہ کچھ پیسہ لیا تاکہ عمرہ کے لئے جمع کر سکیں ابو کے ہاتھ میں زمین کا پورا پیسہ نہیں آیا ہے لیکن موجودہ مال کو ملا کر اور زمین والے پیسے کو ملا کر پانچ لاکھ بیس ہزار ہوتے ہیں اب سوال اس میں یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اتنے مال پر ابو کوحج پر جانا چاہیے یا پھر گھر والوں کو عمرہ کے لئے اجازت ہے
اور یہ بھی بات ہے کہ اتنے رقم میں دل مطمئن بھی نہیں ہیں حج کے لیے
کیونکہ باقی ضروریات بھی تو ہے گھر کے اخراجات وغیرہ وغیرہ چیزیں
آپ مفتیان کرام سے درخواست ہے کہ اس مسئلہ کا جواب جلد سے جلد دینے کی کوشش کریں تاکہ گھر والے مطمئن ہو سکیں کیونکہ گھر والوں کو بہت ہی تمنا ہے اور یہ مسئلہ سن کر مایوسی چھا گئی