Ref. No. 874
السلام علیکم ورحمةالله وبركاته
کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلےکےبارےمیں کہ ایک میرااپنابھائ ہےوہ سود کاکاروبار کرتاہےاس کےگھرشادی ہےاور دعوت دےرکھاہےاگرنہیں جاتےہیں تودل آزاری کاباعث ہےنہ جانااور ہمارےیہاں یہ رواج ہےکہ جب شادی ہوتی ہےتوایک جگہ ایک آدمی کوکرسی پربیٹھادیاجاتاہےوہ روپیہ چندہ کرتاہےجو بھی مہمان آتاہےاپنی مرضی سےروپیہ دیتاہےاور نہ دیاتواس میں بھی کچھ نہیں کاجاتاہےاگر ہم وہاں پرپانچ سوروپیہ دےدیں ایک سو کی جگہ اور یہ نیت کرلیں کہ کھاناکاروپیہ دےرہاہوں تویہ جائز ہوگایانہیں مدلل جواب دیں والسلام فروغ احمد رحمانی