Ref. No. 2412/44-3637
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگرزمین خالی پڑی ہے اور گزرنے سے زمین والے کا کوئی نقصان نہیں ہے، تو عرفا اس کی زمین سے گزرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس لئے مختصر راستہ اپناتے ہوئے اس زمین سے گزرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اور اگر کسی طرح کا نقصان ہو یا صاحب زمین کی طرف سے عدم اجازت کی صراحت ہو تو پھر اس زمین سے گزرنا درست نہیں ہوگا۔
العادۃ محکمة: )جلال الدین سیوطی ،الاشباہ والنظائر۱؍۷،دارلکتب العلمیہ،بیروت،۱۴۱۱ھ)
الثابت بالعرف کالثابت بالنص : (محمد عمیم الاحسان،قواعد الفقہ۱/۷۴،صدف پبلیشرز،کراچی،۱۴۰۷ھ)
التعيين بالعرف كالتعيين بالنص : (محمد مصطفیٰ الزخیلی،القواعد الفقہیۃ وتطبیقاتھا فی المذاھب الاربعۃ۱/۳۴۵، دارالفکر،دمشق،۱۴۲۷ھ)
لا یجوز لأحد أن یتصرف في ملک غیرہ بلا إذنہ۔ (شرح المجلۃ لسلیم رستم باز ۱؍۶۱رقم المادۃ: ۹۶، وکذا في قواعد الفقہ ۱۱۰)
لایجوز التصرف فی مال غیرہ بغیر إذنہ ولا ولایتہ (الاشباہ و النظائر: کتاب الغصب، 98/2)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند