السلام علیکم رحمۃ اللہ
ایک شخص شبیر احمد کا انتقال ہوا تو انکی جائیداد کو.
انکے چھ بیٹوں نے کچھ اس طرح تقسیم کیاکہ جن دو بھائی (ارشد فاروق) کا کاروبار کمزور ہے انکو گھر کے عمارت بنے ہوئے دوکمرے مع صحن دے دئے
باقی چار جن کے کاروبار ٹھیک ہے(1) انمیں سے سب سے بڑا بیٹا "علی "یہ کہتا ہے کہ چونکہ میں نے گھر میں زیادہ پیسہ لگایا ہے اسلئے میں اپنی پسند سے جو حصہ چاہوں گا لوں گا چاہے تمہاری مرضی ہو یا نہ ہو چنانچہ اس بڑے لڑکے علی نے ایک حصہ لے لیا جس میں عمارت والدین کے رہتے ہوئے بنی تھی
باقی تین بھائیوں کی رضامندی نہیں لی گئی(2)
اسکے علاوہ دوبھائیوں(غیر متعین) کو ایسے حصے ملینگے جس میں کوئی عمارت نہیں ہے تو جن کو یہ خالی جگہ مل گی انکو وہ تین بیٹے جن کے پاس عمارت والی جگہ آئی ہے (علی ارشد فاروق) تینوں پچاس پچاس ہزار روپے دیں گے
اور یہ سب کی رضامندی سے ہوگا
؟ تو کیا یہ تقسیم درست ہے یا نہیں