السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مقیم بننے کے لئے کیا ۱۵ دن تک رہنے کی پکی نیت ضروری ہے یا گمان بھی کافی ہے؟ مثلا اگر میں کہیں سفر کر لوں یا کہیں پڑھ رہا ہو اور ۱۴ دن کے بعد ایک تقریب میں جانے کا احتمال ہو، یعنی پکی نیت نہیں ہے اس لئے کہ ہو سکتا ہے کوئی لے جانے والا نہ ملے اس لئے کہ میرے پاس گاڑی نہیں ہے، اور جانے سے پہلے مہتمم صاحب کی اجازت بھی چاہئے، وہ عامۃ اجازت
دیتے ہیں لیکن کبھی کبھار منع بھی کرتے ہیں اور اجازت سفر سے ایک دو دن پہلے مانگتے ہیں تو اس وقت پتا چلتا ہے کہ سفر ممکن ہوگا یا نہیں۔
کیا مجھے اس صورت میں اتمام کرنا چاہئے یا قصر؟
سوال کا خلاصہ یہ ہے کہ اپامت کے لئے پکی نیت ضروری کہ سفر کا احتمال بھی اس کے لئے باطل ہو یا کیا اگر سفر میں جانے کا صرف امکان ہو تب بھی اقامت کی نیت ٹھیک ہے یا نہیں؟