Ref. No. 2629/45-4003
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اس طرح اپنی زمین گروی رکھ کر قرض لینا جائز نہیں ہے کیونکہ اس معاملہ میں زمین والا مرتہن کو اس زمین میں تصرف کی اجازت دیتاہے حالانکہ یہ سود ہے۔ ہاں البتہ اگر زمین کا مالک زمین کا سودا کرے اور معاملہ کرتے وقت زمین واپس کرنے کی شرط نہ لگائے، بلکہ زمین کی قیمت وصول کرکے زمین کو خریدارکی ملکیت میں دیدے ، پھر جب زمین بیچنے والے شخص کے پاس زمین کی قیمت کے بقدر رقم آجائے اور وہ دوبارہ وہی زمین خریدلے تو اس کی اجازت ہوگی۔
’’وَنَماءُ الْرَّهنِ کَالوَلَدِ وَالْثَّمَرِ وَالْلَّبَنِ وَالصُوفِ والوَبرِ وَالاَرْشِ وَنَحوِ ذٰلکَ لِلْرَّاهنِ لِتَوَلُّدِه مِنْ مِلْکِه‘‘. (درمختار ج۵/ ص۳۳۵)
’’لاَ یَحِلُ لَه اَنْ یَنْتَفِعَ بِشَیٍٴ مِنه بِوَجْه مِنَ الْوُجُوه اِنْ اَذِنَ لَه الْرَّاهنُ لأنَّه أذِنَ لَه في الْرِبَوا‘‘. (شامی ج۵/ ص۳۱۰)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند