Ref. No. 2018/44-1978
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ صورت مذکورہ میں دوسرے جانور کی قربانی کسی پر واجب نہیں ہے اس لیے کہ فقیر اگر ایام قربانی میں جانور خریدے تو وہ نذر کے حکم میں ہوتاہے اگر ایام قربانی سے پہلے خریدے تو نذر کے حکم نہیں ہوتاہے اس لیے کہ وہ پہلا جانور نذر کا نہیں ہے ۔فقیر کے جانور خریدنے کی صورت میں وہ مطلقا نذر کا ہوتاہے یا ایام نحر میں خریدنے کی صورت میں نذر کے حکم میں ہوتاہےاس میں حضرات فقہاء کی عبارت میں اختلاف ہے لیکن حضرات اکابر علماء دیوبندمثلا مفتی عزیز الرحمن ، مفتی محمد شفیع دیوبند اور حضرت مفتی محمود گنگوہی وغیرہم نے ایام نحر کو ہی ترجیح دی ہے اس لیے صورت مذکورہ میں راجح یہی ہے کہ پہلا جانورنذر کا نہیں ہے.
ووقع في التتارخانية التعبير بقوله شراها لها أيام النحر، وظاهره أنه لو شراها لها قبلها لا تجب(رد المحتار،کتاب الاضحیۃ،6/321)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند