22 views
باریک لباس پہن کر نماز پڑھنا:
(۳۲)سوال:  کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام و علماء عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں: اگر کوئی اس قدر باریک کپڑے میں نماز پڑھے کہ اس کے جسم کا اندرون دکھائی دے تو اس صورت میں اس کی نماز درست ہوگی یا نہیں؟ اسی طرح آج کل جو لباس استعمال ہورہے ہیں اس میں بعض ایسے ہوتے ہیں جو جسم سے بالکل ملے ہوتے ہیں اس کی وجہ سے جسم کی ہیئت نمایاں ہوتی ہے اس طرح کے لباس میں نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: عظیم احمد، گنٹور
asked Jan 21 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: ایسے باریک کپڑے میں نماز پڑھنا کہ جسم کا اندرون حصہ دکھائی دے درست نہیں ہے، اس لیے کہ نماز میں ستر عورت فرض ہے اور فرض کے فوت ہونے سے نماز نہیں ہوتی ہے ہاں اگر لباس اتنا موٹا ہو کہ جسم کا اندرون دکھائی نہ دیتا ہو لیکن لباس قدرے تنگ ہو کہ جسم کی ساخت معلوم ہوتی ہو تو اس صورت میں نماز درست ہوجائے گی اس لیے کہ ستر عورت پایا جارہا ہے لیکن اس طرح کا لباس پہننا جس سے جسم کی ساخت نمایاں ہوتی ہویہ درست نہیں ہے۔
’’أما لو کان غلیظا لا یری منہ لون البشرۃ إلا أنہ التصق بالعضو وتشکل بشکلہ فصار شکل العضو مرئیا فینبغي أن لا یمنع جواز الصلاۃ لحصول الستر‘‘(۱)
’’في شرح شمس الائمۃ السرخسي: إذا کان الثوب رقیقا بحیث یصف ما تحتہ أي لون البشرۃ لا یحصل بہ ستر العورۃ إذ لا ستر مع رؤیۃ لون البشرۃ‘‘(۲)
’’وکشف ربع عضومن أعضاء العورۃ یمنع صحۃ الصلاۃ‘‘(۳)
(۱) ابن عابدین، رد المحتار، ’’مطلب في ستر العورۃ‘‘: ج ۱، ص: ۴۱۰۔)
(۲) إبراہیم الحلبي، غنیۃ المستملي شرح منیۃ المصلی، ’’مباحث و فروع تتعلق بستر العورۃ‘‘: ج ۱، ص: ۴۴۴۔)
(۳) حسن بن عمار الشرنبلالي، نورالإیضاح، ص: ۶۶۔
)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص99

answered Jan 21 by Darul Ifta
...