33 views
نماز کے دوران ناک سے خون نکلنے کا حکم:
(۳۳)سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام و علماء عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں:
اگر نماز کے دوران ناک سے خون نکل جائے تو اس صورت میں نماز درست ہوگی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: راشد، اعظم گڈھ
asked Jan 21 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: نماز کے دروان اگر ناک سے خون نکل کر اپنی جگہ سے بہہ جائے تو اس کا وضو ٹوٹ گیا اور نماز فاسد ہوگئی اگر وہ تنہا نماز پڑھ رہا تھا تو اسے چاہیے کہ نماز توڑ کر دوبارہ وضوکر ے اور از سر نو نماز پڑھے اور اگر وہ امام یا مقتدی تھا، تو اگر جماعت ملنے کی امید ہے تو استیناف یعنی از سر نو پڑھنا افضل ہے اور اگر جماعت ملنے کی امید نہیںہے تو بناکرلے۔
’’من سبقہ حدث توضأ وبنی، کذا في الکنز، والرجل والمرأۃ في حق حکم البناء سواء، کذا في المحیط۔ ولایعتد بالتی أحدث فیہا، ولا بد من الإعادۃ، ہکذا في الہدایۃ والکافی۔ والاستئناف أفضل، کذا في المتون۔ وہذا في حق الکل عند بعض المشایخ، وقیل: ہذا في حق المنفرد قطعًا، وأما الإمام والمأموم إن کانا یجدان جماعۃً فالاستئناف أفضل أیضًا، وإن کانا لایجدان فالبناء أفضل؛ صیانۃً لفضیلۃ الجماعۃ، وصحح ہذا في الفتاوی، کذا في الجوہرۃ النیرۃ‘‘(۱)
(۱) جماعۃ من علماء الہند، الفتاوی الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب السادس في الحدث في الصلاۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۵۲۔
)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص99

answered Jan 21 by Darul Ifta
...