33 views
السلام و علیکم
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام
فدوی کی ایک منہ بولی بہن ہے جس سے وہ صرف بوقتِ ضرورت واٹسپ میسج پر بات کرتا ہے ۔۔۔
اس بات کا خیال رکھتے ہوئے کے وہ منہ بولی بہن عالمہ کا کورس کر رہی ہے اور شرعی پردہ بھی باقاعدگی سے کرتی ہے تو کیا شریعت اس بات چیت کو جو کے نا آمنے سامنے ہے شرعی پردے کی وجہ سے اور نا ہی کال پر ہے آواز کے پردہ کی وجہ سے کی اجازت دیتی ہے؟
براۓ مہربانی وضاحت سے بیان فرمائیں ے
asked Jan 27 in آداب و اخلاق by Aamir Mustafa

1 Answer

Ref. No. 2808/45-4385

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ منہ بولی بہن اجنبیہ ہے، اس سے مکمل پردہ لازم ہے، یہ احتیاطی پہلو آپ نے اختیا رکیا ہے، یہ اچھی بات ہے لیکن بہتر ہوگا کہ اگر اس کا کوئی ذمہ دار ہے تو اس کے واسطے سے اس کی مدد کریں  اور اگر اس کا کوئی ذمہ دار نہیں ہے اور آپ ہی اس کے نگراں ہیں تو پھر اس کو جوکچھ کہنا ہو اپنی بیوی کے واسطہ سے کہیں اور اس کی مدد کریں۔ مجبوری میں آپ اس طرح میسیج کرسکتے ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jan 31 by Darul Ifta
...