الجواب وباللّٰہ التوفیق: شریعت میں ہر عمل کے لیے قاعدہ اور قانون ہے، مذکورہ نفل (فاسد شدہ نفل) کو بلا عذر دابۃ پر سوار ہو کر ادا کرنا جائز نہیں ہے۔(۱)
(۱) عن عبد اللّٰہ بن عمر رضي اللّٰہ عنہما قال: کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یسبح علی الراحلۃ قبل أي وجہ توجہ، ویوتر علیہا، غیر أنہ لا یصلی علیہا المکتوبۃ۔ (أخرجہ مسلم، في صحیحہ’’کتاب صلاۃ المسافرین و قصرھا، باب جواز صلاۃ النافلۃ علی الدابۃ في السفر حیث توجھت‘‘ج۱، ص۲۴۴، رقم : ۷۰۰)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص420