57 views
السلام علیکم مفتی صاحب
میں فری لانسر ہوں۔ کلائنٹ  ہمیں کہتے ہیں کہ ہمارے کاروبار کیلئے جعلی مارکیٹنگ کرو۔ مطلب ہم جعلی ریویو دکھاتے ہیں۔جعلی سیلز سکھاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگوں میں خریدنے کا شوق پیدا ہوتا ہے۔
کیا یہ درست ہے؟ کاروبار میں یہ جائز ہے؟
asked May 24, 2023 in تجارت و ملازمت by mueed9291

1 Answer

Ref. No. 2341/44-3522

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جعلی ریویو دکھانا یا جعلی مارکیٹنگ کرنا جھوٹ اور دھوکہ دہی ہے، یہ جھوٹی گواہی کے زمرے میں آئے گا اور حرام ہوگا۔ اس لئے  اس طرح کی دھوکہ دہی سے اجتناب کرنا لازم ہے۔ کاروبار میں جھوٹ اور مکروفریب سے بچنا انتہائی ضروری ہے۔

صحیح مسلم: (باب قول النبی من غشنا، رقم الحدیث: 101، ط: دار احیاء التراث العربی)
عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ عنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: "من غشنا فلیس منا".)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered May 31, 2023 by Darul Ifta
...