73 views
نکاح کے موقع پر وکیل اور گواہوں کا اپنی وکالت اور گواہی پر پیسے لینے کا کیا حکم ہے ؟؟
asked May 25, 2023 in نکاح و شادی by MEHTAB ALAM

1 Answer

Ref. No. 2344/44-3531

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔     نکاح کے لیے گواہ بنناشرعی شہادت ہے اور شرعی شہادت پراجرت و معاوضہ کا لین دین جائزنہیں ہے۔ ا لبتہ اگر اس طرح نکاح کیا گیا تو نکاح درست ہوجائے گا۔  نیز بوقت نکاح عقد کی مجلس میں وکیل  کرنا  ضروری نہیں ہے،  اگر لڑکا ولڑکی مجلس میں موجود ہیں تو نکاح بغیر وکیل کے ہوسکتاہے۔ اور اگر کسی کو وکیل بنایاگیا اور اس نے اس پر اجرت کا مطالبہ کیا تو متعین اجرت دینے کی گنجائش ہے۔

(کفایت المفتی 2/275دارالاشاعت) واَقِیمُوْا الشَّہَادَۃَ لِلّٰہ(قرآن)

إذا أخذ الوكيل الأجرة لإقامة الوكالة، فانه غير ممنوع شرعا إذ الوكالة عقد جائز لايجب على الوكيل اقامتها، فيجوز أخذ الأجرة فيها. (فتح القدیر،کتاب الوکالة،ج۷/ص۲)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered May 31, 2023 by Darul Ifta
...