43 views
السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ
کیا فرما تے ہے مفتیان کرام شرع متین اس مسئلہ رضا عت کے بارے میں:کہ میاں بیوی کے درمیان شادی ہوئیں ہے اور دونوں کے درمیان کزن کا رشتہ ہے اب بیوی قسم کھاکر خاوند  کواورکل عام کہتی ہے کہ یہ رشتہ رضاعی بھائی بہن جیسا ہے اوربیوی کی ماں باپ زندہ ہے وہ انکار کرتے ہیں اور شوہر کی ماں نکاح کرنے سے پہلے وفات پاگئے ہیں اور خاوند کہتی ہے کہ اس مسئلہ کا مجھ کو کوئی علم نہیں ہے۔

موبائیل نمبر شوہر:03449889977
asked Jun 10, 2023 in عائلی مسائل by فضل غنی

1 Answer

Ref. No. 2366/44-3571

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   کزن یعنی چچا زاد ، پھوپھی زاد، خالہ زاداور ماموں زاد کے ساتھ نکاح جائز ہے جبکہ حرمت کی کوئی اور وجہ مثلاً رضاعت وغیرہ نہ پائی جائے، اور رضاعت کے ثبوت کے لئے دلیل کا ہونا ضروری ہے، لہذا عورت کا بلا گواہ کے یہ دعوی کرنا جائز نہیں ہے۔ اور اس دعوی کی وجہ سے کوئی حرمت ثابت نہیں ہوگی، بلکہ دونوں بدستور میاں بیوی رہیں گے۔

یَا اَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا اَحْلَلْنَا لَكَ اَزْوَاجَكَ اللَّاتِيْ آتَيْتَ اُجُوْرَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ مِمَّا اَفَاءَ اللّٰهُ عَلَيْكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّاتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَالاتِكَ اللَّاتِيْ هَاجَرْنَ مَعَكَ۔۔۔۔ (القرآن الکریم: (الاحزاب، الآیۃ: 50)

قوله ( قرابة ) كفروعه وهم بناته وبنات أولاده وإن سفلن۔۔۔وفروع أجداده وجداته ببطن واحد فلهذا تحرم العمات والخالات وتحل بنات العمات والاعمام والخالات والأخوال فتح (رد المحتار: (فصل فی المحرمات، 28/3، ط: دار الفکر)
حل بنات العمات والاعمام والخالات والاخوال (ردالمحتار مع الدر المختار، کتاب النکاح، ج 04، ص 107، مطبوعہ کوئٹہ)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jun 12, 2023 by Darul Ifta
...