55 views
2سال پہلے میرا رشتہ ہوا تھا جو میرے خاندان سے ہی ہے لیکن میرے والدین منع کر رہے ہیں  کہ مجھ سے پوچھ کر ہاں کیا گیاہے۔  لیکن میرے والدین بات کو جھٹلا رہے ہیں میں ہر حال  میں  شادی کے لیے تیار ہوں،  لیکن میرے والدین بالکل راضی نہیں ہیں، میری ماں کولڑکا پسند نہیں  ہے، کوئی بڑا خود کھڑاہونے والا نہیں ہے میرے ساتھ ۔ میں 32 سال کی ہوں۔ میں اپنی ذمہ داری  بارہویں سے اٹھارہی ہوں جاب کررہی ہوں۔ کیا میں یہ شادی اپنی ذمہ داری پر کرسکتی ہوں۔ ؟  یہ فصلہ بہت مشکل ہے لیکن ہر جتن کرنے کے بعد میں یہ فیصلہ کر رہی ہوں ۔ میری ایک بہن  اور ایک بھائی ہے ان کی بھی شادی نہیں  کرتے ہیں اور نہ بات کرتے ہیں اور کوئی رشتہ کرنا بھی چاہے تو بات ختم کردیتے ہیں ۔
asked Jun 14, 2023 in نکاح و شادی by suz1

1 Answer

Ref. No. 2375/44-3588

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  احناف کے یہاں بالغہ لڑکی اگر اپنا نکاح از خود والدین کی مرضی کے بغیر کفوء میں کرلے تو نکاح درست ہوجاتاہے، آپ کی عمر 32 سال ہے، والدین کی ذمہ داری ہے کہ آپ کا نکاح مناسب جگہ کردیتے لیکن بظاہر انہوں نے اس دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کیا جو ان کو کرنا چاہئے تھا ، اس لئے اگر آپ کو رشتہ مناسب معلوم ہوتاہے تو پہلے کوشش کریں کہ والدین راضی ہوجائیں اور ان کی مرضی سے نکاح ہو، ورنہ آپ از خود کسی کو وکیل بناکر نکاح کرسکتی ہیں، اس میں شرعا کوئی قباحت نہیں ہے۔ الایم احق بنفسھا من ولیھا (الحدیث)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jun 19, 2023 by Darul Ifta
...