258 views
شیعوں کے ساتھ روابط:
(۱۹)سوال:شیعہ کے ساتھ دوستی رکھنا، کھانا، پینا کیسا ہے، جب کہ شیعوں کے اعتقاد میں وحی میں غلطی ہوئی ہے اور وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت کے قائل ہیں اور حضرات شیخین کی توہین کرتے ہیں، ان کو گالیاں دیتے ہیں، کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: مولوی جہاںگیر، داد نگر
asked Sep 30, 2023 in مذاہب اربعہ اور تقلید by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:شیعوں کا وہ گروپ جو حضرت جبریل علیہ السلام کے وحی لانے میں اور وحی کو صحیح مقام تک پہونچانے میں ان کی غلطی کا قائل ہے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت کو صحیح مانتا ہے اور حضرات صحابہؓ اور خصوصاً شیخین کی توہین کرتا ہے تو صراحتاً قرآن کا منکر ہونے کی وجہ سے اس گروپ پر فتویٰ کفر کا ہے؛ لیکن ہمارے علاقوں میں شیعہ عام طور پر ایسے نہیں ہیں؛ اس لئے مفتیان کرام ان کو مسلمان مانتے ہیں؛ کیونکہ ان کے عقائد پہلے گروپ جیسے نہیں ہیں، پس دوسری قسم کے شیعوں سے تعلقات، سلام وکلام اور ان کی دعوت قبول کرنا درست ہے، اگر وہ اپنے چند خاص پروگراموں میں بلائیں، تو قبول کرلینے کی صورت میں ان کے کسی غیر شرعی یا کسی بدعتی عمل میں شرکت نہ کی جائے اور صحیح بات تک لانے کی سعی کی جائے۔

اور اہانت شیخین جب کہ تمام صحابہؓ کا ان کی فضیلت پر اجماع ہے اور متعدد احادیث ان کی فضیلت میں ہیں اور اگر کوئی گروپ اس طرح کا ہے جو ان کی اہانت کا مرتکب ہو، تو مفتیان کرام نے ایسے گروپ کو فاسق وفاجر کہا ہے۔(۱)

(۱) بہذا ظہر أن الرافضي إن کان ممن یعتقد الألوہیۃ في علي رضي اللّٰہ عنہ أو أن جبرائیل علیہ السلام غلط في الوحي، أو کان ینکر صحبۃ الصدیق، أو یقذف السیدۃ الصدیقۃ فہو کافر لمخالفۃ القواطع المعلومۃ من الدین بالضرورۃ۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب النکاح: فصل في المحرمات، مطلب مہم في وطئی السراري‘‘: ج ۴، ص: ۱۵۳)

فصل: وأما الشیعۃ فلہم أقسام، منہا: الشیعۃ والرافضۃ والغالیۃ والطاریۃ … أما الغالیۃ فیتفرق منہا إثنتا عشرۃ فرقۃ منہا البیانیۃ والطاریۃ والمنصوریۃ والمغیریۃ والخطابیۃ والمعمریۃ الخ … ومن ذلک تفضیلہم علیاً رضي اللّٰہ عنہ علی جمیع الصحابۃ وتنصیصہم علی إمامتہ بعد النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم وتبرؤہم من أبي بکر وعمر رضي اللّٰہ عنہما وغیرہما من الصحابۃ الخ۔ (غنیۃ الطالبین: القسم الثاني: العقائد والفرق، فصل في بیان مقالۃ الفرقۃ الضالۃ: ص: ۱۷۹ - ۱۸۰)

نعم لا شک في تکفیر من قذف السیدۃ عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا أو أنکر صحبۃ الصدیق رضي اللّٰہ عنہ أو اعتقد الألوہیۃ في علي رضي اللّٰہ عنہ أو أن جبرئیل علیہ السلام غلط في الوحي أو نحو ذلک من الکفر الصریح المخالف للقرآن۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الجہاد: باب المرتد، مطلب: فہم في حکم سب الشیخین‘‘: ج ۲، ص: ۳۷۸)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص274

 

answered Sep 30, 2023 by Darul Ifta
...