116 views
قرآن کریم کے چالیس پاروں کے قائل کا حکم:
(۲۱)سوال:ایک شخص مسلمان ہے وہ کہتا ہے کہ قرآن پاک کے چالیس پارے تھے، یہ قرآن پاک مکمل نہیں، ایسے شخص کے لئے کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: قاری علاؤالدین صاحب، دیوبند
asked Sep 30, 2023 in مذاہب اربعہ اور تقلید by azhad1

1 Answer

لجواب وباللّٰہ التوفیق:ایسا شخص سخت گنہگار ہوگا، چونکہ وہ شخص سنی مسلمان نہیں ہے، بلکہ شیعہ ہے اور یہ عقیدہ شیعوں کا ہے جو بے اصل اور بے بنیاد اور لغو ہے، قرآن جیسے نازل ہوا تھا، عہد نبوی سے لے کر آج تک اسی حالت پر موجود ہے۔(۲)

(۲) إنا نحن نزلنا الذکر وإنا لہ لحافظون من التحریف والزیادۃ والنقصان ولا یتطرق إلیہ الخلل أبداً ویل للرافضۃ حیث قالوا قد تطرق الخلل إلی القرآن وقالوا إن عثمان وغیرہ حرقوہ وألقوہ منہ عشرۃ أجزاء۔ (محمد ثناء اللّٰہ پاني پتي، تفسیر المظہري، ’’سورۃ الحجر: ۹‘‘: ج ۵، ص: ۱۵۵)
قال أبو محمد: القول بأن بین اللوحین تبدیلاً کفر صحیح وتکذیب لرسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: (محمد بن عبد الکریم الشہرستاني، الملل والنحل، ’’ذکر شنع الشیعۃ‘‘: ج ۴، ص: ۱۳۹)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص276

answered Sep 30, 2023 by Darul Ifta
...