58 views
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
سائل عبدالامین پاکستان سے آ پ کی خدمت میں گزارش کرنا چاہتے ہیں
مسئلہ یہ ہے کہ سائل عبدالامین اور سر عبدالقدوس اور سر عمران آ پس میں ملکر
ایک پرائیویٹ تعلیمی ادارہ البدر اسلامک پبلک اسکول سے کے نام سے کھولا
ابتداء انھوں نے آپس میں یہ تعین نہیں کیا کہ ہم آپس میں برابر کے حصے کے شریک ہونگے
اب کچھ عرصہ بعد جب ادارہ ترقی پذیر ہوا  تو انھوں نے سائل عبدالامین کیلئے
تنخواہ مقرر کیا اور سر عبدالقدوس اور سر عمران نے  جو منافع تھا وہ آ پس
میں دو  حصوں میں تقسیم کیا ۔
اب پوچھنا یہ ہے کہ ان دونوں کا یہ اقدام جائز ہے یا ناجائز ۔۔۔
اور سائل عبدالامین تہائی کا مطالبہ کر سکتا ہے یا نہیں ۔۔۔۔
اور سائل عبدالامین جو فی الحال تنخواہ لے رہا ہے اسکا کیا حکم ہے ۔۔۔
عبدالامین اور سر عبدالقدوس آپس میں چچازاد بھائی ہے ۔۔۔
asked Oct 29, 2023 in تجارت و ملازمت by محمد فہیم

1 Answer

Ref. No. 2673/45-4146

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ صورت مسئولہ میں تحریری باتیں اگر درست ہیں تو یہ آپ کےساتھیوں کی بددیانتی گناہ اور دھوکہ ہے جس پر بہت وعید آئی ہے۔ حدیث میں ہے: ’’من غشا فلیس منا والمکر والخداع في النار‘‘ (تعلیقات الحسان صحیح ابن حبان: حدیث: ٣٣٥٥۔

معاملہ پہلے سے چونکہ متعین نہیں تھا، لہٰذا آپ دوبارہ اپنے ساتھیوں سے رجوع کریں اور معاملہ از سر نو طے فرمالیں، کوئی بھی معاملہ مبہم نہیں کرنا چاہئے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Nov 28, 2023 by Darul Ifta
...