38 views
بار بار مذی یا پیشاب آنا:
(۳۹)سوال: بار بار مذی آنے یا سلس بول کی صورت میں طہارت کا کیا حکم ہے؟
المستفتی:عبد الکریم، متعلم دار العلوم وقف دیوبند
asked Dec 21, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:اگر کبھی ایسا ہو کہ پانچ اوقات میں سے کسی ایک وقت میں مذکورہ عذر سے خالی اتنا وقت بھی نہ مل سکے کہ وضو کر کے اس وقت کے فرائض ادا کر لیے جائیں، تو مریض شرعاً معذور کہلاتا ہے، اور اگر ایسا نہ ہو، تو شرعاً وہ معذور ہی نہیں کہلاتا۔ اس اعتبار سے اگر معذور شرعی ہو، تو نماز کا وقت آجانے پر وضو کرے اور اس وقت کی نماز پڑھے، اور اسوقت میں جتنی چاہے نمازیں پڑھے، اور دوسرے وقت دوسرا وضو کرے، اور اگر معذور نہیں تو عام آدمی کی طرح وضو کر کے نماز ادا کرے عذر لاحق ہونے پر وضو ٹوٹ جائے گا۔(۲)

(۲) و حاصلہ أن طہارۃ المعذور تنتقض بخروج الوقت بالحدث السابق۔ (المرغیناني، ہدایۃ، ’’کتاب الطہارۃ فصل والمستحاضۃ‘‘ ج۱،ص:۶۸) ؛ وفسائر ذوي الأعذار في حکم المستحاضۃ، فالدلیل یشملھم و یصلون بہ أي بوضوئھم في الوقت ما شاء وا من الفرائض الخ۔ (طحطاوي،حاشیہ الطحطاوي، علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الطہارۃ، باب الحیض والنفاس والاستحاضۃ‘‘ج۱،ص:۱۴۹)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3 ص413

answered Dec 21, 2023 by Darul Ifta
...