Ref. No. 2379/44-3604
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مذکورہ صورت میں اصل مسجد ہے، اور اسی کے زیر انتظام مکتب ہے، مکتب ذیلی ہے، مسجد اور ذیلی مکتب میں زکوٰۃ کی رقم تملیک کے بعد بھی لگانی درست نہیں ہے۔
(الفتاوی الھندیۃ: (کتاب الزکاۃ، 188/1، ط: رشیدیہ)
لايجوز أن يبنی بالزكاة المسجد، وكذا القناطر والسقايات، وإصلاح الطرقات، وكري الأنهار والحج والجهاد، وكل ما لا تمليك فيه، ولايجوز أن يكفن بها ميت، ولايقضى بها دين الميت، كذا في التبيين".
(الدر المختار: (291/3، ط: زکریا)
ویُشْتَرَطُ أنْ یَکُوْنَ الصَّرْفُ تَمْلِیْکاً لَا ابَاحَةً ... فَلَا یَکْفِيْ فِیْہا الْاطْعَامُ الاّ بِطَرِیْقِ التَّمْلِیْکِ۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند