Ref. No. 2542/45-3879
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر لڑکا و لڑکی مجلس نکاح میں موجود ہوں، تو نکاح منعقد ہونے کے لئے متعاقدین کا ایجاب و قبول زبانی کرنا ضروری ہے، صرف متعاقدین کے نکاح نامہ پر دستخط کرنے سے نکاح منعقدہی نہیں ہوتاہے، اس لئےاگر لڑکی نے دھوکہ سے نکاح نامہ پر دستخط کردئے جس کے گواہ بھی موجود ہیں تو بھی یہ نکاح درست نہیں ہوگا۔ نکاح کے انعقاد صحیح کے لئے بالغہ لڑکی کا اپنی مرضی سےایجاب یا قبول کرنا ضروری ہے،۔ ورنہ نکاح منعقدنہیں ہوگا۔
(فلا ينعقد) بقبول بالفعل كقبض مهر ولابتعاط ولا بكتابة حاضر بل غائب بشرط إعلام الشهود بما في الكتاب۔
مطلب التزوج بإرسال كتاب قوله (ولا بكتابة حاضر) فلو كتب تزوجتك فكتبت قبلت لم ينعقد بحر والأظهر أن يقول فقالت قبلت الخ إذ الكتابة من الطرفين بلا قول لا تكفي ولو في الغيبة تأمل۔ (الدر المختار مع رد المحتار: (12/3، ط: دار الفکر)
ولا ينعقد بالكتابة من الحاضرين فلو كتب تزوجتك فكتبت قبلت لم ينعقد هكذا في النهر الفائق۔ (الفتاوی الھندیۃ: (270/1، ط: دار الفکر)
إن كان العاقدان حاضرين معاً في مجلس العقد وكانا قادرين على النطق فلا يصح بالاتفاق الزواج بينهما بالكتابة أو الإشارة۔ (الفقہ الاسلامی و ادلتہ: (6531/9، ط: دار الفکر)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند