مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ بہت ہی مقدس جگہ ہے الحمدللہ لیکن وہاں پر جانے کے بعد میرے دلوں میں کچھ
عجیب سی کیفیت ہو رہی ہے وہاں پر لوگوں کے عمل کو دیکھ کر پہلا طواف کے دوران مرد اور عورتوں کا جسم کا مس ہونا اگر مرد اپنے ہاتھ کو سمٹ کر نہ رکھے تو بعض دفعہ ہاتھ ایسی جگہ پر مس ہو جاتا ہے کہ انسان ایسی جگہ پر قصدا بھی غلطی نہ کرے
دوسری بات اکثر جو عورتیں خانہ کعبہ کے ارد گرد عبادت کرتی ہیں وہ مکمل پردہ نہیں کرتی
جیسا کہ چہرہ کھلا ہوا ہوتا ہے
تیسری بات یہ ہے کہ اکثر عورت طواف کے دوران یا انفرادی عمل کے دوران بلند اواز سے ذکر کرتی ہے
چوتھا مسجد حرام کے باہر صحن پر بہت ساری عورتیں بیٹھی ہوئی ہوتی ہیں
جیسا کہ لوگ پارکوں میں بیٹھتے ہیں جگہ جگہ پر . ایسی جگہوں پر بھی نظر نیچے کر کے چلنی پڑتی ہے
اور اسی طرح مدینہ منورہ کے صحن کو بھی پارک کی طرح بنا دیا جاتا ہے
ایمان بنانے کی جگہ پر ایمان بچانے کی نوبت پیدا ہو جاتی ہے لوگوں کے عملوں کی وجہ سے
احقر : نے جو باتیں بیان فرمائی ہیں شریعت مطہرہ کے اندر اس کا کیا حکم ہے
اس کا جواب ڈائریکٹ میرے ای میل پر دینے کی کوشش کریں