کہ زید نے اپنے والدین کے سامنے ایک لڑکی سے نکاح کرنے کا مشورہ کیا لیکن اسکے والدین نے اس لڑکی ے شادی کرانے سے انکار کر دیا کیوں کے وہ لڑکی انکی برادری کی نہیں تھی۔ زید کے والدین نے یہ کہ کر انکار کر دیا کہ شیخ صدیقی ہیں اور یہ لڑکی چھوٹی برادری کی ہے زید نے اپنے والدین کے منع کرنے کے باوجود اس لڑکی سے نکاح کر لیا۔زیر دریافت مسٸلہ یہ ہےکہ اب اسکے والدین اسکو طلاق دینے کا حکم دیتے ہیں۔ اور یہ کہتے ہیں کہ یا تو اس لڑکی کو چھوڑ دو یا پھر ہمیں چھوڑ دو۔ اس صورت حال میں زید کیا کرے؟ اسکو طلاق دے یا گھر چھوڑ دے؟ نیز والدین زید کو اس عمل کی وجہ سے جاٸداد سے محروم کرنا چاہتے ہیں کیا شرعا اسکی اجازت ہے؟ نیز ہندوستان میں کفٶ کا اعتبار ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو مذکورہ مسٸلہ میں والدین کا یہ عمل شرعا کیا حکم رکہتا ہے؟ بینوا تواجروا۔
محمد عادل سیماپوری دہلی