30 views
کس قدر ستر کھلنے سے نماز نہیں ہوتی؟
(۱۸)سوال:کبھی کبھی نماز میں میری پینٹ کی سلائی تھوڑی سی کھل جاتی ہے، جسم پورا صاف تونظر نہیں آتا، لیکن اگر غور سے دیکھیں تو نظر آجائے گا، ایسی صورت میں نماز درست ہو گی یا نہیں؟ کبھی ہم ایسے کپڑے پہنتے ہیں کہ اس کی کثافت بہت کم ہوتی ہے، جس کی وجہ سے بارش وغیرہ کے موسم میں ہمارے کپڑے اتنے گیلے ہوجاتے ہیں کہ بدن کا رنگ نظر آتا ہے حالاں کہ بدن کا چھپانانماز میں فرض ہے؛ اس صورت میں نماز درست ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد شعیب، بڑی بازار
asked Jan 13 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر عضو کا چوتھائی حصہ کھل گیا تو نماز نہیں ہوگی، اگر اس سے کم ہے تو نماز ہوجائے گی۔ اسی طرح گیلے کپڑے میں ستر صاف نظر آئے، تو نماز نہیں ہوگی، بھر پور احتیاط ضروری ہے۔(۱)
(۱) الثوب الرقیق الذي یصف ما تحتہ لا تجوز الصلوٰۃ فیہ: کذا في التبیین۔ ولو کان علیہ قمیص لیس غیرہ وکان إذا سجد لا یری أحد عورتہ؛ لکن لو نظر إلیہ إنسان من تحتہ رأی عورتہ فہذا لیس بشيء، قلیل الإنکشاف عفو لأن فیہ بلویٰ ولا بلویٰ في الکبیر فلا یجعل عفواً، الربع وما فوقہ کثیر وما دون الربع قلیل: وہو الصحیح۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الثالث: في شروط الصلوٰۃ، الفصل الأول: في الطہارۃ وستر العورۃ‘‘ج ۱، ص: ۱۱۵، مکتبہ: زکریا، دیوبند)
وتجمع بالأجزاء لو في عضو واحد وإلا فبالقدر فإن بلغ ربع أدناہا کأذن منع۔ (ابن عابدین،رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب شروط الصلاۃ‘‘: مطلب في النظر إلی وجہ الأمرد، ج ۲، ص: ۸۳، مکتبہ: زکریا، دیوبند)
فإن صلت وربع ساقہا مکشوف أو ثلثہا تعید الصلوٰۃ عند أبي حنیفۃؒ ومحمدؒ وإن کا أقل من الربع لا تعید۔ (المرغیناني، ہدایۃ، ’’کتاب الصلاۃ: باب شروط الصلاۃ التي تتقدمہا‘‘: ج ۱، ص: ۹۳، دار الکتاب، دیوبند)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص265

 

answered Jan 13 by Darul Ifta
...