42 views
ترک واجب کے بعد اعادہ صلوٰۃ کی صورت میں بعد میں شریک ہونے والوں کی نماز کا حکم:
(۲) سوال: ترک واجب کے باوجود امام صاحب نے بھول کر سجدہ سہو نہیں کیا اعادہ نماز کی صورت میں کچھ لوگ بعد میں آکر شامل ہو گئے تو ان کی نماز اداء ہوئی یا نفل ہوئی۔
فقط: والسلام
المستفتی: حافظ شکیل احمد، فرخ آباد
asked Jan 18 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ فی السوال صورت میں بعد میں شریک ہونے والوں کی نماز نفل ہو جائے گی، فرض اداء نہیں ہوگا اس لیے کہ پہلی نماز سے فرض ساقط ہوگیا دوسری مرتبہ جو جماعت ہوئی اور نماز لوٹائی گئی یہ اس نقصان کی تلافی ہے تو بعد میں آنے والوں نے جو اقتداء کی ہے وہ ایسے امام کی اقتداء ہوئی جو فرض نماز نہیں پڑھ رہا تھا۔(۱)

(۱) ووجب علیہ إعادۃ الصلاۃ تغلیظاً علیہ لجبر نقصہا فتکون مکملۃ، وسقط الفرض بالأولیٰ۔ (أحمد بن محمد الشرنبلالي، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ: باب سجود السہو‘‘: ص: ۴۶۲، مکتبہ: شیخ الہند دیوبند)
و لا یصح ۔۔۔۔ اقتداء المفترض بالمتنفل۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ:  الباس الخامس في الإمامۃ، الفصل الثالث فيبیان من یصلح إماماً لغیرہ‘‘: ج ۱، ص: ۱۴۳، دار الکتاب دیوبند)
والمختار أنہ جابر للأول۔ لأن الفرض لا یتکرر۔ (الحصکفي، الدر المختار علی رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ،  مطلب کل صلاۃ أدیت مع کراہۃ التحریم تجب إعادتہا‘‘: ج ۲، ص: ۱۴۸، زکریا دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص32

answered Jan 18 by Darul Ifta
...