14 views
مسبوق نے امام کو قعدہ اخیرہ میں پایا:
(۱۵)سوال:کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں: امام کے ساتھ قعدہ اخیرہ میںشریک ہونے والا درود شریف، التحیات اور دعا سب پڑھے یا کچھ کم و بیش؟
فقط: والسلام
المستفتی: سمیع الدین، گنگوہ
asked Jan 18 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: قعدہ اخیرہ سے مراد وہ قعدہ ہے جو امام کا قعدہ اخیرہ ہو جس میں مسبوق کو صرف تشہد پڑھنا چاہئے خواہ آہستہ آہستہ ٹھہر کر پڑھے کہ امام کے سلام تک تشہد پورا ہوجائے یا تشہد ہی کو مکرر پڑھتا رہے اس پر درود دعاء کا اضافہ نہ کرے۔(۲)

(۲) ومنہا أن المسبوق ببعض الرکعات یتابع الأمام في التشہد الأخیر، وإذا أتم التشہد لا یشتغل بما بعدہ من الدعوات الخ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیہ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل السابع في المسبوق واللاحق‘‘: ج ۱، ص: ۱۴۹، مکتبہ فیصل دیوبند)
 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص43

answered Jan 20 by Darul Ifta
...