26 views
مسبوق کا امام کے ساتھ سجدہ سہو میں شریک ہونا:
(۲۰)سوال: کوئی آدمی تیسری رکعت میں شامل ہوا دو رکعت چھوٹ گئی، اور امام صاحب سے سہو ہوگیا تھا، اس نے امام صاحب کے ساتھ سجدہ سہو کیا پھر امام صاحب نے سلام پھیرا اور نماز پوری کرلی اور وہ آدمی اپنی نماز پوری کرنے کے لیے کھڑا ہوا اور اس نے پھر اپنی نماز مکمل کی تو کیا اس کی نماز درست ہوگئی؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد شریف، مظفرنگر
asked Jan 18 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:  اس صورت میں اس مقتدی جو کہ تیسری رکعت میں شامل ہو) کی نماز صحیح ہوگئی۔(۱)

(۱) والمسبوق یسجد مع إمامہ قید بالسجود لأنہ لا بتابعہ في السلام، بل یسجد معہ ویتشہد، فإذا سلم الإمام قام إلی القضاء، فإن سلم: فإن کان عامداً فسدت، وإلا لا۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب سجود السہو‘‘: ج ۲، ص: ۵۴۶، زکریا دیوبند)
 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص48

answered Jan 20 by Darul Ifta
...