22 views
سجدہ میں دونوں پیر اٹھ جائیں، تو نماز درست ہوگی یا نہیں؟
(۱۸)سوال: اگر سجدے میں دونوں پیر اٹھ جائیں یا سجدے سے اٹھتے وقت دونوں پیر یا ایک پیر اٹھاکر آگے کیا جائے، تو نماز ہوگی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد نور الدین، سہارنپور
asked Jan 21 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر پورے سجدے میں دونوں پیر اٹھے رہے تو نماز فاسد ہو جائے گی اور اگر ایک پیر اٹھا رہے تو مکروہ تحریمی ہے اور اگر پیر آگے پیچھے ہوجائیں تو اس سے نماز میں کوئی خرابی لازم نہیں آتی اور اگر تھوڑے سے اٹھ گئے ہوں تو بھی نماز صحیح ہے۔(۱)

(۱) وأما وضع القدمین فقد ذکر القدوري أنہ فرض في السجود اھـ۔ فإذا سجد ورفع أصابع رجلیہ لایجوز، کذا ذکرہ الکرخي والجصاص، ولو وضع إحداہما جاز۔ قال قاضي خان : ویکرہ۔ وذکر الإمام التمرتاشي أن الیدین والقدمین سواء في عدم الفرضیۃ  إلی قولہ:  وبہ جزم في السراج فقال لو رفعہما في حال سجودہ لایجزیہ، ولو رفع  إحداہما جاز۔ وقال في الفیض : وبہ یفتی۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’باب صفۃ الصلاۃ‘‘: ج ۲، ص: ۲۰۴، زکریا دیوبند)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص85

answered Jan 21 by Darul Ifta
...