31 views
نماز کی حالت میں غیر نمازی سے لقمہ لینے سے نماز فاسد ہوگی یا نہیں؟
(۲۶)سوال: زید و عمر دونوں حافظ ہیں دونوں جب ایک دوسرے کو قرآن کریم سناتے ہیں، تو عمر نفل کی نیت کرکے کھڑا ہوجاتا ہے اور زید قرآن شریف لے کر اس کے قریب بیٹھا رہتا ہے اگر عمر سے غلطی سرزد ہوجائے، تو زید اس کی تصحیح کرتا ہے اس طرح سے دو رکعت نماز نفل ادا کرتا ہے اور پھر زید اسی طرح نفل کی نیت کرکے کھڑا ہوجاتا ہے پھر زید سے غلطی سرزد ہوتی ہے، تو عمر اس کی تصحیح کرتا ہے، تو کیا اس طرح سے نفل نماز پڑھنا درست ہے یا کوئی بھی نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی:محمد شاہد حسین، شاملی
asked Jan 21 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: صورت مسئولہ عنہا میں جب زید خارج صلوٰۃ ہے اور عمر داخل صلوٰۃ ہے تو وہ غلطی کرتا ہے اور زید خارج صلوٰۃ ہونے کے باوجود اس کو لقمہ دیتا ہے اور عمر لقمہ لیتا ہے تو اس صورت میں عمر کی نفل نماز ادا نہیں ہوگی بلکہ فاسد ہوجائے گی۔(۱) اور قضاء اس کی لازم ہوگی۔ دونوں صورتوں میں زید وعمر پر قضاء لازم ہے۔(۲)
(۱) وفتحہ علی غیر إمامہ إلا اذا أراد التلاوۃ وکذا الأخذ إلا إذا تذکر، قال في ردالمحتار: أو أخذ الإمام بفتح من لیس في صلاتہ۔ (الحصکفي ، رد المحتار مع الدر المختار، ج۲، ص: ۳۸۱)
(۲) ولزم نفل الخ أي لزم المضی فیہ حتی إذا أفسدہ لزم قضاء ہ : أي قضاء رکعتین، وإن نوی أکثر علی مایأتی۔ (الحصکفي، رد المحتار علی الدر المختار،’’باب الوتر والنوافل‘‘ج ۲، ص: ۴۷۴)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص91

 

answered Jan 21 by Darul Ifta
...