الجواب وباللّٰہ التوفیق: صورت مسئولہ عنہا میں جب زید خارج صلوٰۃ ہے اور عمر داخل صلوٰۃ ہے تو وہ غلطی کرتا ہے اور زید خارج صلوٰۃ ہونے کے باوجود اس کو لقمہ دیتا ہے اور عمر لقمہ لیتا ہے تو اس صورت میں عمر کی نفل نماز ادا نہیں ہوگی بلکہ فاسد ہوجائے گی۔(۱) اور قضاء اس کی لازم ہوگی۔ دونوں صورتوں میں زید وعمر پر قضاء لازم ہے۔(۲)
(۱) وفتحہ علی غیر إمامہ إلا اذا أراد التلاوۃ وکذا الأخذ إلا إذا تذکر، قال في ردالمحتار: أو أخذ الإمام بفتح من لیس في صلاتہ۔ (الحصکفي ، رد المحتار مع الدر المختار، ج۲، ص: ۳۸۱)
(۲) ولزم نفل الخ أي لزم المضی فیہ حتی إذا أفسدہ لزم قضاء ہ : أي قضاء رکعتین، وإن نوی أکثر علی مایأتی۔ (الحصکفي، رد المحتار علی الدر المختار،’’باب الوتر والنوافل‘‘ج ۲، ص: ۴۷۴)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص91