25 views
منہ کے اندر الائچی یا لونگ رکھ کر نماز پڑھانا:
(۵۷)سوال: ایک امام صاحب فرض نماز کے دوران اپنے منہ کے اندر الائچی اور لونگ وغیرہ رکھنے کے عادی ہیں تاکہ صاف اور خوش الحان آواز میں قرأت کرسکیں تو امام صاحب کا یہ عمل درست  ہے یا نہیں؟ گذشتہ نمازوں کا کیا ہوگا آیا لوٹائی جائیں گی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: قاری محمد اکرم، دہرادون
asked Jan 22 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللہ التوفیق: اگر مذکورہ امام کی عادت الائچی یا لونگ ثابت رکھنے کی ہو تو اس سے نماز فاسد نہ ہوگی؛ لیکن یہ عادت نا پسندیدہ ہے اس سے احتراز ضروری ہے اور اگر الائچی یا لونگ کو چبایا اور اس کے ذرات لعاب کے ذریعہ حلق کے اندر چلے گئے تو نماز فاسد ہوگی اور اس حالت میں پڑھی گئیں تمام نمازیں قابل اعادہ ہیں۔(۱)

(۱) و یکرہ وضع شيء لا یذوب في فمہ وہو یمنع القراء ۃ المسنونۃ أو یشغل بالہ کذہب۔ قولہ: لا یذوب احترز بہ عما یذوب کالسکر یکون في فیہ إذا ابتلع ذوبہ فإنہا تفسد، ولو بدون مضغ، ذکرہ السید۔ (الطحطاوي، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، شرح نور الإیضاح، ’’کتاب الصلاۃ: فصل في المکروہات‘‘: ص: ۳۵۵)
ویکرہ أیضا عند الحنفیۃ والمالکیۃ والحنابلۃ وضع شيء في فمہ لا یمنعہ من القراء ۃ؛ لأنہ یشغل بالہ، وصرح الحنفیۃ بأن یکون ہذا الشيء لا یذوب، فإن کان یذوب کالسکر یکون في فیہ، فإنہ تفسد صلاتہ إذا ابتلع ذوبہ۔ (الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ، ’’مادۃ: الصلاۃ: الأماکن التي تکرہ الصلاۃ فیہا‘‘: ج ۲۷، ۱۱۶، ط: وزارۃ الأوقاف والشئون الإسلامیۃ، الکویت)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص120

 

answered Jan 22 by Darul Ifta
...