41 views
کیا ہاف آستین میں نماز مکروہ ہوتی ہے؟
(۷۹)سوال:  کیا ہاف آستین میں نماز مکروہ ہوتی ہے، اگر ہاں! تو فقہ وحدیث سے حوالہ عنایت فرمائیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد صفوان، مرزا پور
asked Jan 22 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

 الجواب وباللّٰہ التوفیق: علماء وصلحاء کا لباس اختیار کرنا چاہئے، اور لباس کواس کی اصلی حالت پر ہونا چاہئے۔ ہاف آستین میں ہیئت معروفہ کی خلاف ورزی ہے؛ اس لیے مکروہ ہے۔(۱)
’’(و) کرہ (کفہ) أي رفعہ ولو لتراب کمشمر کم أو ذیل‘‘(۲)

(۱) ٰیبَنِيْٓ أٰدَمَ خُذُوْازِیْنَتَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ وَّکُلُوْاوَاشْرَبُوْاوَلَاتُسْرِفُوْا ج إِنَّہٗ لَایُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَہع۳۱  (الاعراف:۳۱)
(قولہ: کمشمرکم أو ذیل) أي کما لو دخل في الصلاۃ وہو مشمر کمہ أو ذیلہ وأشار بذلک إلیٰ أن الکراہۃ لا تختص بالکف وہو في الصلاۃ، کما أفادہ في شرح المنیۃ،  لکن قال في القنیۃ: واخلتف فیمن صلی وقد شمر کمیہ لعمل کان یعملہ قبل الصلاۃ أو ہیئتہ ذلک اھـ، ومثلہ ما لو شمر للوضوء ثم عجل لإدراک الرکعۃ مع الإمام۔ وإذا دخل في الصلاۃ کذلک وقلنا بالکراہۃ فہل الأفضل إرخاء کمیہ فیہا بعمل قلیل أو ترکہما؟ لم أرہ: والأظہر الأول بدلیل قولہ الأتی: ولو سقطت قلنسوتہ فإعادتہا أفضل تأمل، ہذا، وقید الکراہۃ في الخلاصۃ والمنیۃ بأن یکون رافعاً کمیہ إلی المرفقین۔ وظاہرہ أنہ لا یکرہ إلی ما دونہما: قال في البحر: والظاہر الإطلاق لصدق کف الثوب علی الکل۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: مطلب في الکراھۃ التحریمیۃ و التنزیھیۃ‘‘: ج ۲، ص:۴۰۶، زکریا،د یوبند)
(۲) الحصکفي، الدرالمختار مع رد المحتار، ’’باب ما یفسد الصلاۃ و ما یکرہ فیھا‘‘: ج ۲، ص: ۴۰۶۔

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص139

 

answered Jan 22 by Darul Ifta
...