34 views
ٹی شرٹ پہن کر نماز پڑھنا:
(۸۰)سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں:
عام طور پر ٹی شرٹ پہن کر نماز پڑھنے والوں کی نماز میں ستر کا کچھ حصہ پیچھے سے کھل جاتا ہے، تو ان کی نماز صحیح ہوگی یا نہیں؟ اسی طرح اگر پچھلی صف میں کھڑے شخص کی نظر اس کے ستر پر پڑ جائے تو اس کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟
فقط: والسلام
المستفتی: سہیل احمد ، بارہ بنکی
asked Jan 22 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر دوران نماز سترکا چوتھائی حصہ یا اس سے زیادہ کھل جائے اور ایک رکن ادا کرنے یعنی تین تسبیح کے بقدر کھلا رہے، تو اس سے نماز فاسد ہوجاتی ہے۔ ناف سے لے کر گھٹنے تک پورا ستر ہے، جس کا چھپانا فرض ہے، اس کا خیال رکھنا نماز کی صحت اور بقاء کے لیے ضروری ہے۔(۱) تاہم پچھلی صف والے کی اس کے ستر پر نظر پڑنے سے نماز فاسد نہیں ہوگی۔(۲)

(۱) ویمنع حتی انعقادھا کشف ربع عضوٍ قدر أداء رکن بلا صنعہ من عورۃ غلیظۃ أو خفیفۃ۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’باب شروط الصلاۃ‘‘: ج ۲، ص: ۸۱، ۸۲، زکریا)
(۲) وإن انکشف عضو ہو عورۃ في الصلاۃ فستر من غیر لبث لا یضرہ ذلک الانکشاف لا یفسد صلاتہ؛ لأن الانکشاف الکثیر فی الزمان القلیل عفو کالانکشاف القلیل في الزمن الکثیر وإن أدّی معہ أي مع الانکشاف رکنا کالقیام إن کان فیہ أو الرکوع أو غیرہما یفسد ذلک الانکشاف صلاتہ وإن لم یؤد مع الانکشاف رکنا ولکن مکث مقدار ما أي زمن یؤدي فیہ رکنا بسنتہ وذلک مقدار ثلث تسبیحات فلم یستر ذلک العضو فسدت صلاتہ۔ (إبرہیم الحلبي، حلبي کبیري، ’’فروع شتی‘‘: ص: ۱۸۹،دارالکتاب دیوبند)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص140

answered Jan 22 by Darul Ifta
...