33 views
’’سلام علیکم‘‘ کہہ کر نماز پوری کرنا:
(۹۸)سوال: امام صاحب ’’سلام علیکم‘‘ کہہ کر نماز ختم کرتے ہیں یہ کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد شاہد، دیوبند
asked Jan 22 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: بغیر الف لام کے صرف ’’سلام علیکم‘‘ کہہ کر نماز کا سلام پھیرنا مکروہ اور خلاف سنت ہے۔ امام کو سمجھایا جائے کہ تصحیح کرے(۱) اور اگر امام ’’السلام علیکم‘‘ کہتا ہے مگر سننے میں الف لام نہیں آتا، تو کوئی حرج نہیں یہ مکروہ نہیں ہے۔ امام صاحب سے ادب و احترام کا لحاظ رکھتے ہوئے دریافت کریں کہ وہ کیا کہتے ہیں اس کے بعد ہی مقتدیوں کو کوئی رائے متعین کرنی چاہئے۔ از خود بدگمانی نہ کریں(۲) کہ بدگمانی بسا اوقات گناہ عظیم کا باعث ہوتی ہے اور اس سے غیبت جیسے گناہ میں ابتلاء ہوتا ہے جو سخت ترین گناہ ہے۔
(۱) ہو السنۃ: قال في البحر: وہو علی وجہ الأکمل أن یقول: السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ مرتین، فإن قال: السلام علیکم أو السلام أو سلام علیکم أو علیکم السلام، أجزأہ وکان تارکا للسنۃ، وصرح في السراج بکراہۃ الأخیر، قلت: تصریحہ بذلک لاینافي کراہۃ غیرہ أیضا مما خالف السنۃ،(ابن عابدین، رد المحتار علی الدر المختار، ج۲، ص: ۲۴۱)۔
(۲) عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ عنہ: عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: إیاکم والظن فإن الظن أکذب الحدیث۔ (أخرجہ البخاري، في صحیحہ، ’’کتاب الأدب، باب ما ینھی عن التحاسد و التدابر‘‘: ج۲، ص: ۸۹۶)

 فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص160

answered Jan 22 by Darul Ifta
...