27 views
آواز کے ساتھ جمائی آنے سے نماز میں خلل ہوگا یا نہیں؟
(۱۰۰)سوال: اکثر دیکھا گیا ہے کہ نماز میں جمائی آجاتی ہے۔ کبھی کبھی جان کر یا انجانے میں کچھ حروف بھی ظاہر ہوجاتے ہیں تو اس سے نماز میں خلل واقع ہوگا یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: ابوالحسنات قاسمی، دیوبند
asked Jan 22 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مجبوری کی وجہ سے جمائی لی ہو اور احتیاط کرتا ہو کہ آواز نہ نکلے تو معاف ہے اور اگر اس میں احتیاط نہ کرتا ہو اور بے احتیاطی کی وجہ سے آواز نکلے اور حروف پیدا ہوں تو نماز فاسد ہو جائے گی ۔ در مختار میں ہے:
’’والتنحنح بحرفین بلا عذر أما بہ بأن نشأ من طبعہ فلا أو بلا غرض صحیح فلو لتحسین صوتہ أو لیہتدي إمامہ‘‘(۱)
(۱) الحصکفي،  الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب مایفسد الصلاۃ وما یکرہ فیہا‘‘: ج ۲ ، ص:۳۷۶، ۳۷۷، زکریا دیوبند ۔
ویفسد الصلاۃ التنحنح بلا عذر بأن لم یکن مدفوعاً إلیہ وحصل منہ حروف، ہکذا في التبیین۔ ولو لم یظہر لہ حروف فإنہ لایفسد اتفاقا لکنہ مکروہ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب السابع، فیما یفسد الصلاۃ  وما یکرہ فیہا‘‘: ج۱، ص: ۱۵۹، زکریا دیوبند)

 فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص161

 

answered Jan 22 by Darul Ifta
...