30 views
بنیان پہن کر نماز پڑھنا:
(۱۰۳)سوال: کسی کے پاس تمام کپڑے موجود ہوں اور وہ سستی سے بلا عذر بنیان پہن کر نماز ادا کرے ایسا کرنا درست ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد عبد اللہ، بہرائچ
asked Jan 23 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: نماز پڑھتے ہوئے کہنیوں تک کھلا رکھنا مرد کے لیے بھی مکروہ تنزیہی ہے (غیراولیٰ ہے) اگر بنیان ایسی ہے کہ اس میں کہنیاں کھلی رہتی ہیں، تو اس میں نماز تو ادا ہوجائے گی مگر مکروہ تنزیہی اور خلاف اولیٰ ہوگی۔(۱)
’’قال ابن الہمام وقد أخرج الستۃ عنہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أمرت أن أسجد علیٰ سبعۃ وأن لا أکف شعرا ولا ثوباً ویتضمن کراہۃ کون المصلی مشمرا کمیہ‘‘(۲)
’’ولو صلی رافعاً کمیہ إلی المرفقین کرہ‘‘(۳)

(۱) وکرہ الإقعاء وافتراش ذراعیہ وتشمیر کمیہ عنہما للنہي عنہ لما فیہ من الجفاء المنافي للخشوع۔ (حسن بن عمار، مراقي الفلاح علی حاشیۃ الطحطاوي، ’’کتاب الصلاۃ، فصل في المکروہات‘‘: ص: ۴۹، ۳۴۸، شیخ الہند دیوبند)
ٰیبَنِیْ اٰدَمَ خُذُوْا زِیْنَتَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ وَّکُلُوْا وَاشْرَبُوْا وَلَاتُسْرِفُوْاج اِنَّہٗ لَایُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَہع ۳۱  (الأعراف: ۳۱)
(۲) ابن الہمام، فتح القدیر: ج ۱، ص: ۴۲۴۔
(۳) جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، کتاب الصلاۃ، الباب السابع، الفصل الثاني فیما یکرہ في الصلاۃ و ما یکرہ: ج ۱، ص: ۱۶۵، مکتبہ فیصل دیوبند۔)

 

 فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص165

answered Jan 23 by Darul Ifta
...