28 views
کیا فرماتے ہیں علماء کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں
زید نے کال پر بات کرتے ہوۓ قسم کھائی کہ خدا کی قسم میں اب آپسے بات نہیں کرونگا اسکے بعد وہ اسی کال پر بات کرتا رہا کیا اس صورت میں وہ حانث ہوگا یا نہیں اگر وہ حانث نہیں ہوا تو کیا میسج کے ذریعہ بات کر سکتا ہے یا نہیں
 نیز یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ زید نے قسم اس وجہ سے کھائ تھی کہ سامنے والا شخص
اسکی کال بار بار کٹ کر رہا تھا تو اسنے غصہ میں یہ قدم اٹھایا
asked Jan 26 in متفرقات by Officialmirzan

1 Answer

Ref. No. 2800/45-4389

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بشرط صحت سوال صورت مسئولہ میں زید نے مطلق بات نہ کرنے کی قسم کھائی ہے، اس لئے  اسی کال پر رہتے ہوئے بات کرے گا تب بھی حانث ہوجائے گا، البتہ بذریعہ میسیج جواب دینے پر حانث نہیں ہوگا۔

﴿لا يُؤاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمانِكُمْ وَلكِنْ يُؤاخِذُكُمْ بِما عَقَّدْتُمُ الْأَيْمانَ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعامُ عَشَرَةِ مَساكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيامُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ ذلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمانِكُمْ إِذا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُوا أَيْمانَكُمْ كَذلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آياتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ﴾ (المائدة: 89)

الكلام) والتحديث (لا يكون إلا باللسان) فلا يحنث بإشارة وكتابة كما في النتف.... وفي الرد: (قوله فلا يحنث بإشارة وكتابة) وكذا بإرسال رسول." (الدر المختار مع رد المحتار،كتاب الايمان، ‌‌باب اليمين في الأكل والشرب واللبس والكلام، 792/3، سعيد)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jan 31 by Darul Ifta
...