17 views
سفر سے واپسی پر مسجد میں نفل پڑھنا:
(۷۱)سوال: بعض حضرات کو دیکھا جاتا ہے کہ سفر سے واپسی پر مسجد میں جاکر نفل نماز ضرور پڑھتے ہیں تو یہ فرض ہے یا واجب ہے اگر کوئی نہ پڑھے تو گناہگار ہوگا یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: جمال الدین، دیوبند
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ طریقہ نہ واجب نہ فرض ہے؛ بلکہ بہتر اور مندوب ہے اس کو لازم سمجھنا درست نہیں۔(۲)

(۲) قال کعب بن مالک: کان النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم إذا قدم من سفر بدأ بالمسجد فصلی فیہ۔ (الکشمیري، فیض الباری علی شرح البخاری،  کتاب الصلاۃ، باب الصلاۃ إذا قدم من سفر ج۲، ص: ۶۸، بیروت)
ومن المندوبات رکعتا السفر والقدوم منہ: عن مطعم بن المقدام قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: ماخلف أحد عند أہلہ أفضل من رکعتین یرکعہما عندہم حین یرید سفراً رواہ الطبراني۔ وعن کعب بن مالک کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لایقدم من السفر إلا نہارا في الضحی،فإذا قدم بدأ بالمسجد فصلی فیہ رکعتین ثم جلس فیہ۔ رواہ مسلم۔ شرح المنیۃ۔ ومفادہ اختصاص صلاۃ رکعتي السفر بالبیت، ورکعتي القدوم منہ بالمسجد، وبہ صرح الشافعیۃ۔ (ابن عابدین، رد المحتار، کتاب الصلاۃ، باب الوتر والنوافل، مطلب في رکعتي السفر، ج:۲، ص:۴۶۶، زکریادیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص407

 

answered Jan 31 by Darul Ifta
...