21 views
وتر کے بعد نفل کھڑے ہوکر پڑھنا افضل ہے یا بیٹھ کر؟
(۹۰)سوال: رمضان شریف کے وتر کے بعد نفل کھڑے ہوکر پڑھنا افضل ہے یا بیٹھ کر؟
فقط: والسلام
المستفتی: شبیر احمد، رانچی
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: کھڑے ہوکر نفل پڑھنے میں پورا ثواب ہے اور بیٹھ کر پڑھنے میں نصف ثواب ہے اس لیے کھڑے ہوکر پڑھنا ہی افضل ہے۔ ہاں اگر کوئی شخص اتباع رسول کی نیت سے بیٹھ کر پڑھے گا تو اس کو دو ثواب ملیں گے، نفلوں کا آدھا اور اتباع رسول کا علیحدہ۔
’’ویتنفل مع قدرتہ علی القیام قاعداً لا مضطجعاً إلا بعذر ابتداء وکذا بناء بعد الشروع بلا کراہۃ في الأصح کعکسہ۔ وفیہ أجر غیر النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم علی النصف إلا بعذر۔ قولہ وفیہ أجر غیر النبي أما النبيؐ فمن خصائصہ أن نافلتہ قاعداً مع القدرۃ علی القیام کنافلتہ قائماً، ففي صحیح مسلم عن عبد اللّٰہ بن عمرو قلت: حدثت یا رسول اللّٰہ أنک قلت : صلاۃ الرجل قاعداً علیٰ نصف الصلاۃ، وأنت تصلی قاعداً، قال: أجل ولکني لست کأحد منکم۔ قولہ علی النصف إلا بعذر،  أما مع العذر فلا ینقص ثوابہ عن ثوابہ قائماً، لحدیث البخاري في الجہاد إذا مرض العبد أو سافر کتب لہ مثل ماکان یعمل مقیما صحیحاً‘‘(۱)
’’عن عمران بن حصین أنہ سأل النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم عن صلاۃ الرجل قاعداً فقال إن صلی قائماً فہو أفضل، ومن صلی قاعداً فلہ نصف أجر القائم ومن صلی نائماً فلہ نصف أجر القاعد‘‘(۲)

(۱) الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’باب الوتر والنوافل‘‘: ج ۲، ص: ۴۸۳، ۴۸۴، زکریا، دیوبند۔)
(۲) أخرجہ البخاري في صحیحہ، أبواب تقصیر الصلاۃ، باب صلاۃ القاعد: ج ۱، ص:۱۵۰، رقم۱۱۱۵۔)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص423

answered Jan 31 by Darul Ifta
...