24 views
استخارہ کب کریں؟
(۹۱)سوال: میں اپنے کچھ مسائل کو لے کر استخارہ کرنا چاہتا ہوں، استخارہ کب کروں بتادیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد عالم ، جھارکھنڈ
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: استخارہ جب چاہیں کرسکتے ہیں ایک دو روز قبل بھی درست ہے اور اس سے پہلے بھی درست ہے ؛ لیکن یہ خیال رہے کہ استخارہ ایک امر مباح ہے، کریں تو بہتر ہے نہ کریں تو بھی گناہ نہیں ہے؛ لیکن اگر استخارہ کرلیا تو پھر اس کے خلاف نہیں کرنا چاہئے۔(۱)

(۱) روی ابن السني: یا أنس إذا ہممت بأمر فاستخربک فیہ سبع مرات، ثم انظر إلی الذي سبق إلی قلبک فإن الخیر فیہ، ولو تعذرت علیہ الصلاۃ استخار بالدعاء …… والمسموع من المشائخ أنہ ینبغي أن ینام علی طہارۃ مستقبل القبلۃ بعد قراء ۃ الدعاء المذکور، فإن رأی في منامہ بیاضاً او خضرۃ فذلک الأمر خیر، وإن رأی فیہ سواداً او حمرۃ فہو شر ینبغي أن یجتنب۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’باب الوتر والنوافل، مطلب في رکعتي الاستخارۃ‘‘: ج ۲، ص: ۴۷۰، زکریا)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص424

answered Jan 31 by Darul Ifta
...