20 views
فرض پڑھنے والا شریک جماعت ہو سکتا ہے کہ نہیں؟
(۹۳)سوال: کیافرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں:
ایک شخص نے عشاء کی سنت پڑھی اور اس نے لوگوں سے پوچھا کہ کیا فرض نماز ہوگئی ہے لوگوں نے کہا کہ عشاء کی نماز نہیں ہوئی ہے لیکن اس شخص نے یہ سمجھا کہ عشاء کی فرض نماز ہوگئی ہے تو اس نے علاحدہ عشاء کی نماز پڑھ لی، دوسری مرتبہ اس کی عشاء کی نماز جماعت سے ہوجائے گی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: ولی اللہ، سیتاپوری
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: فرض نماز دوبارہ نہیں پڑھی جاتی اگر تنہا فرض نماز پڑھ لی اور پھر جماعت شروع ہوئی تو اگر وہ نماز عشاء یا ظہر کی ہے تو نفل نماز کی نیت کرکے امام کے ساتھ جماعت میں شریک ہوجانا چاہئے۔ اور اگر فجر، عصر یا مغرب کی نماز ہے تو پھر جماعت میں شریک نہ ہو۔(۲)

(۲) وصح اقتداء متنفل بمفترض۔ (الحصکفي، الدرالمختار مع رد المحتار، ’’باب الإمامۃ‘‘: ج ۲، ص: ۳۳۸)
وإذا أتمہا یدخل مع القوم، والذي یصلي معہم نافلۃ، لأن الفرض لایتکرر في وقت واحد۔ (المرغیناني، ہدایہ، ’’باب ادراک الفریضۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۵۲)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص425

answered Jan 31 by Darul Ifta
...