36 views
سنت وفرض کے درمیان بات کرنا کیسا ہے؟
(۱۰۷)سوال: ہمارے گاؤں میں ایک مولوی صاحب نے وعظ میں کہا کہ سنت مؤکدہ ادا کرنے کے بعد فرض نماز سے پہلے دنیاوی باتوں میں مشغول ہونے سے سنت باطل ہوجاتی ہے، یہ بات شرعاً درست ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: عبدالستار، نیاگاؤں، مظفرنگر
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: بعض فقہاء کہتے ہیں کہ سنت وفرض کے درمیان دنیاوی باتیں کرنے سے سنت باطل ہوجاتی ہیں مگر اقویٰ یہ ہے کہ سنت کا بطلان نہیں ہوتا البتہ ثواب کم ہوجاتا ہے۔(۱)

(۱) یکرہ تاخیر السنۃ إلا بقدر اللّٰہم أنت السلام الخ۔ قال الحلواني: لا بأس بالفصل بالأوراد، واختارہ  الکمال۔ قال الحلبي: إن أرید بالکراھۃ التنزیھیۃ ارتفع الخلاف۔ (الحصکفي، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ‘‘: ج ۲، ص: ۲۴۶،۲۴۷)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص438

answered Jan 31 by Darul Ifta
...