173 views
باسمہ تعا لیٰ شانہ:السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتےہیں علماءدین شارع دین متین ؟ ایک امام ہیں جو عملیات بھی کرتے ہیں کرایہ کی دکان بھی کر لیاہے نمار میں سکون اور اطمینان نہیں رہتا۔ سہو بھی ہوتارہتاہےقرات بھی کافی مختصر رکوع اور سجدہ بھی بہت مختصر ۔اور عملیات عام طور سے جھوٹ اور دھوکے کےساتھ ہی ہوتاہے ۔برائۓ کرم ایسے امام کے پیچھے نماز درست ہے؟۔  ایسے کو امام بنانا کہاں تک درست ہے؟۔ ازروئے شرع جواب با صواب سے نوازیں۔ فقط حافظ محمد عرفان
جزاک اللہ
E mail:  cmdirfan61@.com
asked Feb 2, 2015 in نماز / جمعہ و عیدین by c mohammed irfan

1 Answer

 

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ۔شرعی حدود میں رہ کر تعویذ کرنا جائز ہے،اور ایسے شخص کی امامت درست ہے۔ جھوٹ بولنا اور دھوکہ دینا گناہ کبیرہ ہے، اور ایسے شخص کی امامت مکرہ تحریمی ہے۔ مذکورہ صورت میں تحقیق سے جو ثابت ہو اسی کے مطابق عمل کیا جانا چاہئے۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 3, 2015 by Darul Ifta
...