مفتی صاحب-میں ویسٹرن یونین ایجنٹ ہوں جس میں باہر سے پیسے منگوائے جاتے ہیں۔ بھیجنے والا پیسے بھیجنے کی فیس ادا کرتا ہے اور یہاں گراہک سے میں کچھ نہیں لیتا۔ مجھ کو کمپنی ہر ایک گراہک پر کچھ نہ کچھ دیتی ہے۔ میں کبھی کیش دیتا ہوں اور کبھی چیک دیتاہوں۔
میں نے ایک صاحب کو 26 ہزار کا چیک دیا ، میرے اکاونٹ میں کمپنی پیسے ڈالتی ہے اور پیسے رہتے ہیں مگر جب 26 ہزار کا چیک گیا تو کسی ٹیکنیکل خرابی کی وجہ سے میرے اکاونٹ میں پیسے کم تھے اور بینک نے اپنے ضابطہ کےمطابق اکاونٹ میں موجود رقم سے زیادہ کا چیک بنانے کی وجہ سے میرے اکاونٹ سے 750 روپئے کاٹ لئے۔ اب کراہگ میرے پاس آیا اور کہا کہ میرے اکاونٹ سے بھی 295 روپئے کٹے ہیں وہ مجھے دیجئے۔ میں نے منع کیا تو کہا کہ یہ آپ کی ذمہ داری تھی کہ اکاونٹ میں پیسے ہیں یا نہیں چیک کرنے کی ۔ آپ نے باؤنس چیک کیوں دیا ؟ میرے اکاونٹ میں سے جو 295 کٹے ہیں وہ آپ مجھے دیجئے۔ مجھے بتائیے کہ کیا ان کا مطالبہ درست ہے اور مجھے 295 روپئے ان کو دینے چاہئے جبکہ بینک نے میرے بھی 750 کاٹے ہیں جرمانہ میں۔ ؟ نعیم