السلام علیکم و رحمة اللہ وبرکاتہ ۔میں نے ایک دوست کے ساتھ مل کر ایک دوکان خریدی۔جس میں آدھے پیسے میرے اور آدھے سے زیادہ انکے تھے۔۔میں دکان چلانے سے قاصر تھا۔میں نے اپنے حصے کی دکان انکو ہی کرایہ پر دیدی۔۔اور دکان مکمل طور پر انکے حوالے کردی کہ جیسے مرضی کاروبار کریں۔۔اور ان سے ماہانہ رینٹ جو کہ طے شدہ تھا لینا شروع کردیا۔کیا یہ شرعا ناجائز یا سودی معاملہ ہے؟؟
حماد جمیل ساہیوال
بشیر کالونی ملتان روڈ ساہیوال
03336907134
25/05/2021