ہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین اس میں کہ ایک نابالغ بچی کے ساتھ ایک بالغ لڑکا اس کے ساتھ جنس زبردستی بد فعلی و بد کاری کیا ہو تو اس کے متعلق شریعت محمدی صل اللہ علیہ وسلم کا کیا حکم ہے ۔
1- کیا یہ جرم قابلِ معافی ہے ،
2- کیا بچی اس جرم کو معاف کر سکتی ہے
3- کیا بچی کی والد والدہ اس جرم کو معاف کر سکتے ہیں،
4- اس جرم کی شریعت میں کیا سزا ہے
5- مجرم کے رشتےدار وغیرہ جو معاف کرنے کو کہ رہے ہوں ان کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے،
برائے کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب جلد از جلد عنایت فرما کر عند اللہ ما جور ہوں
والسلام اعجاز احمد
ورانسی یوپی