57 views
مصحف عثمانی کے خلاف لکھنا:
(۴۰)سوال:کیا مصحف عثمانی وکتابت عثمانی کے خلاف کسی مصلحت کے تحت لکھنا جائز ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: سمیع اللہ صدیقی، لکھنؤ
asked Aug 20, 2023 in قرآن کریم اور تفسیر by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:قرآن کریم چونکہ عربی زبان میں نازل ہوا ہے اور عربی زبان کے بہت سے الفاظ ایسے ہیں کہ ان کی مثال دوسری زبانوں میں نہیں ہے اور اگر ہے بھی، تو طرز ادا اور اس کی صحیح آواز اور اس کی ادائے گی میں بہت ہی زیادہ فرق ہے، مثلاً: ’’صَلِّ‘‘ کا لفظ جو اصل ہے اس کے معنی درود اور رحمت نازل فرمانے کے ہیں اور یہ لفظ اگر ’’سَلِّ‘‘ یعنی سین کی آواز کے ساتھ پڑھ دیا جائے، تو اس کے معنی ’’تلوار کھینچ تو‘‘ کے ہوجائیں گے، جیسا: کہ ہندی زبان میں ’’ص، س‘‘ میں کوئی فرق نہیں اور ایسے ہی ’’ط، ت، ۃ‘‘ میں ہندی زبان میں کوئی فرق نہیں وغیرہ۔
ایسے ہی دیگر زبانوں کا حال ہے؛ اس لیے قرآن پاک کے متن کو اصلی عربی رسم الخط اور عربی زبان کے علاوہ کسی دوسری زبان میں چھا پا جائے گا تو اس سے قرآن پاک کے معنی میں فرق آجائے گا اور اس کی ادائے گی بھی صحیح نہ ہوگی؛ اس لیے قرآن پاک کے متن کو دوسری زبان میں چھاپنا جائز نہیں ہے، البتہ قرآن پاک کے ترجمہ ومطلب میں اس قسم کا تغیر نہ ہوگا، اس تبدیلی میں مقصد کچھ بھی ہو اس کی آسان صورت یہ ہے کہ غیروں کی تعلیم کے لئے قرآن پاک کے اصل متن کو عربی ہی میں چھاپا جائے اور ان کو سمجھانے کے لئے ان کی زبان میں اس کا ترجمہ، مطلب وتفسیر لکھ دی جائے، تاکہ وہ سمجھ لیں اور مسلمانوں کو عربی متن والا قرآن پاک پڑھایا جائے، کیونکہ ان کو نماز میں اور غیر نماز میں قرآن پاک اصل عبارت میں پڑھنا ہے اور مسلمان اسی کے مکلف ہیں۔ (۱)
(۱) یحرم مخالفۃ خط مصحف عثمان في واو أو یاء أو ألف أو غیر ذلک۔ (جلال الدین السیوطي، الإتقان في علوم القرآن: ج ۲، ص: ۱۶۶)     سئل مالک ہل یکتب المصحف علی ما أحدثہ الناس من الہجاء۔فقال: لا إلا علی الکتبۃ الأولی۔(جلال الدین السیوطي، الإتقان في علوم القرآن: ج ۴، ص: ۱۴۶)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص72

answered Aug 20, 2023 by Darul Ifta
...