59 views
فاریکس ٹریڈنگ کو اسکے اندر پائی جانے والی مختلف قباحات کی بنا پر ناجائز قرار دیا گیا ہے۔ مگر کیا اس سے رقم حاصل کرکے کیوں کے اس میں منافع یقینی ہوتا ہیں اہل ضرورت حضرات حضرات جیسے فقراء ، مساکین پر یا مدارس میں پڑھنے والے غریب  بچوں کے مستقبل کو سنوارنے میں خرچ کر سکتے ہیں۔؟ اس سے  قوم یہ بڑا فائدہ ہو سکتاہے۔(یہ بات  ذہن نشیں رہے کہ اس طریقہ سے کمانے والے کا اس رقم کو اپنے ذاتی استعمال میں نا لانے کا قوی ارادہ ہو)۔
asked Aug 30, 2023 in تجارت و ملازمت by Mohammad Umar

1 Answer

Ref. No. 2567/45-3909

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  فاریکس ٹریڈنگ یا اس طرح کے کسی بھی فکسڈ دپازٹ اسکیم یا سودی کاروبار میں پیسہ لگاکر نفع کمانا حرام ہے، اور اگر کسی نے نادانی میں کسی ایسی کمپنی میں  پیسے لگادئے تو نفع کو اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں ہے بلکہ غریبوں پر بلانیت ثواب صدقہ کرنا واجب ہے، ۔ اچھے ارادہ اور نیک نیتی کی بناء پر کوئی ناجائز کام جائز نہیں ہوجائے گا۔ اچھے مقاصد سامنے رکھ کر بھی سودی کاروبار میں ملوث ہونا جائز نہیں ہے، گوکہ  بظاہر اس کے ہزاروں فائدے ہوں۔  اس لئے حلال ذرائع پر ہی اکتفاء کیاجائے کہ اسی میں برکت ہے۔

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَo فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَإِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَo ) القرآن الکریم: (البقرۃ، الایة: 278- 279(
عن جابرؓ قال: لعن رسول اللّٰہ ﷺ اٰکل الربا وموکلہ وکاتبہ وشاہدیہ ، وقال: ہم سواء.  ) صحیح مسلم: (227/2(
والحاصل أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له ويتصدق به بنية صاحبه ) الدر المختار مع رد المحتار: (99/5، ط: دار الفکر(
یجب علیہ أن یردہ إن وجد المالک وإلا ففي جمیع الصور یجب علیہ أن یتصدق بمثل ملک الأموال علی الفقراء۔ ) بذل المجہود: (359/1، ط: مرکز الشیخ أبي الحسن الندوي(

"إن آيات الربا التي في آخر سورة البقرة مبينة لأحكامه وذامة لآكليه، فإن قلت: ليس في الحديث شيء يدل على كاتب الربا وشاهده؟ قلت: لما كانا معاونين على الأكل صارا كأنهما قائلان أيضا: إنما البيع مثل الربا، أو كانا راضيين بفعله، والرضى بالحرام حرام" ) عمدة القاري شرح صحيح البخاري (11 / 200(

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Sep 16, 2023 by Darul Ifta
...